-(آج فخرِ رحمت الّلعٰالمین پیدا ہوئے)-
آج فخرِ رحمت الّلعٰالمین پیدا ہوئے
آج شرف انبیاء وعارفیں پیدا ہوئے
آج تو نورِ خدا عین الیقین پیدا ہوئے
صاحبِ عرشِ بریں حقّ الیقین پیدا ہوئے
پر توے سے جنکی تھی شمعِ رسالت پر ضیا
ہاں وہی ساطعِ مہرالمر سلیں پیدا ہوئے
کیوں نہ ہوویں سلب اس دم اہلِ شر کی قوتیں
قادرا ادراکِ کشفِ اکملیں پیدا ہوئے
طور پر موسٰیؑ کو جن کے جلوہ بیخود کیا
آؤ مشتاقو! وہ جانِ عاشقیں پیدا ہوئے
پائیںگے اب رستگاری درد مندانِ جہاں
دافعِ آزار و غمِ اہلِ حزیں پیدا ہوئے
اب نہ ہوگی انکے باہم بحث اے سلطان اسؔد
دعویٰٔ تصدیقِ ملت اہلِ دیں پیدا ہوئے۔
(دبستانِ اسؔدؒ سیریز)
کتاب-کاسٔہ عشق